تاریخ فلسطین
آخری نبی کی بعثت
اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انسانوں کی رہنمائی کے لئے انبیاء و رس بھیجے، لیکن یہ سلسلہ نبی آخرالزمان حضرت محمد عربی ﷺ پر آکر مکمل ہوا۔ آپ ﷺ کی آمد سے انسانیت کوہدایت کا وہ نور ملا جو قیامت تک قائم و دائم رہے گا۔ قرآن کریم نے صاف اعلان کیا:
“مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن
سیرتِ محمدی ﷺ کی جامعیت
رسول اکرم ﷺ کی زندگی ہر پہلو سے مکمل نمونہ ہے۔ چاہے عبادت کا میدان ہو یا تجارت، معاشرت ہو یا سیاست، جنگ ہو یا امن، آپ ﷺ نے انسانیت کے لئے کامل رہنمائی فراہم کی۔ آپ کی سیرت قرآن کی زندہ تفسیر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی دنیا بھر میں لاکھوں افراد آپ ﷺ کی تعلیمات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کر رہے ہیں۔
آخری نبی پر ایمان کی اہمیت
ایمان کے چھ بنیادی ارکان میں سے ایک رکن رسولوں پر ایمان ہے۔ لیکن رسول اکرم ﷺ پر ایمان لانا اور آپ ﷺ کو آخری نبی ماننا، عقیدۂ اسلام کا سب سے اہم حصہ ہے۔ جو شخص ختمِ نبوت کا انکار کرے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ امت مسلمہ کا اجماع ہے کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں آسکتا۔
ختمِ نبوت کی برکات
ختمِ نبوت کا تصور انسانیت کو وحدت اور یکجہتی عطا کرتا ہے۔ اب ساری دنیا کے لئے ایک ہی نبی اور ایک ہی آسمانی کتاب (قرآن کریم) ہے۔ اس سے انسانوں کے درمیان جھگڑے اور تفرقے ختم ہوئے اور قیامت تک کے لئے دین مکمل ہو گیا۔ جیسا کہ قرآن میں ہے
: “اَلْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ“ (المائدہ: 3)۔
یہ اعلان دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ نبی آخرالزمان حضرت محمد عربی ﷺ کی نبوت قیامت تک کے لئے ہے اور ان کے بعد کسی نبی کی ضرورت باقی نہیں رہی۔

Add comment